احادیث

احادیث معصومین علیھم السلام

احادیث

احادیث معصومین علیھم السلام

احادیث

جانم فدای رہبر

طبقه بندی موضوعی
آخرین مطالب

قرآن کی نطر میں والدین

چهارشنبه, ۱۵ مرداد ۱۳۹۳، ۰۵:۰۱ ب.ظ

 

قرآن میں مختلف مقامات پروالدین کا ذکر آیا ہے خصوصا چار جگہوں پر توحید کے ہمراہ والدین کے ساتھ احسان اورنیکی کرنے کا حکم بیان ہوا ہے عظمت والدین کے لئے یہی کافی ہے کہ پروردگا ر عالم نے اپنی توحید کے ساتھ والدین کا ذکر کیا ہے۔

ان آیات میں والدین کیساتھ احسان ونیکی کرنا بطور مطلق ذکر ہوا ہے یعنی والدین مسلمان ہوں یا نہ ہوں ان کے ساتھ ہر حال میں احسان کرنا ہے جس طرح عبادات کو انجام دینے سے حق عبودیت ادا نہیں ہو سکتا اسی طرح والدین کے ساتھ احسان کرنے سے ان کا حق ادا نہیں ہو سکتا۔جس طرح یہ ملتا ہے کہ ایک شخص مسلمان ہوا او رحج پرگیا وہاں اس نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے ملاقات کی اور امام سے اپنی نصرانی ماں کے متعلق سوال کیا مولا میں مسلمان ہوگیا ہوں لیکن میری ماں نصرانی ہے کیا میں اس کے ساتھ کھانا کھا سکتا ہوں ؟امام نے جواب میں فرمایا :کیاوہ خنزیر کا گوشت کھاتی ہے اس نے کہا :نہیں مولا :امام نے فرمایا :تم اس کے ساتھ کھانا کھا سکتے ہو او ردیکھو تم اپنی ماں کا زیادہ احترام کرو اور ماں کے ساتھ نیکی اور احسان کرو، جب یہ نصرانی حج سے واپس گھر پلٹا تو ماں کے ساتھ کافی احسان ونیکی کی اورکافی احترام کیا اس کی ماں نے اس کا جب یہ احترام اور احسان دیکھا تو کہا: بیٹا تمہیںکیا ہو گیا اس بار سفر سے واپسی پر تمہارے اخلاق اور رفتار میں کافی تبدیلی آگئی ہے جب تم ہمارے مذہب پر تھے تو میرا اتنا خیال نہیں رکھتے تھے لیکن اب جب کہ تم ہمارے مذہب پر نہیں ہو میرے ساتھ کافی احسان ونیکی کررہے ہو اس نے کہا :ماں حج پر میں نے اپنے امام سے ملاقات کی میرے امام نے مجھے آپ کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے بیٹے کے اس عمل کی وجہ سے نصرانی ماں بھی مسلمان ہو گئی ۔ (2)

قارئین کرام آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ :انسان کے اخلاق اور والدین کے ساتھ احسان ونیکی کرنے کی وجہ سے ایک نصرانی عورت مسلمان ہو گئی اس واقعہ سے یہ بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ احسان ونیکی کے لئے مسلمان ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ والدین اگرچہ مسلمان نہ بھی ہوں پھر بھی ان کے ساتھ احسان ونیکی کرنا چاہیے۔ والدین کا حق ہم لوگ ادا نہیں کرسکتے جتنی بھی والدین کی خدمت کرلیں پھربھی ان کا حق ادانہیں ہو سکتا۔ قرآن مجید میں توحید کے ساتھ والدین کے ساتھ احسان کا تذکرہ اس بات کی دلیل ہے کہ :جس طرح اس کا حق ادا نہیں ہو سکتا اسی طرح والدین کا حق ادا نہیں ہوسکتا ۔لیکن روایات میں مختلف تعبیرات آئی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ والدین کا حق کسی حال میں بھی ادا نہیں ہو سکتا ۔بعض جگہ یہ تعبیر آئی ہے کہ ماں نے جوتمہیں نوماہ اپنے شکم میں رکھا اور کروٹیں لیں ہیں تم اس کا بھی حق ادا نہیں کر سکتے۔دوسری جگہ جس وقت تم اس دنیا میں آئے اور ماں نے تکلیف میں آہ لی تم اس کا بھی حق ادا نہیں کرسکتے ۔یا جس طرح واقعہ ملتا ہے کہ ایک شخص امام کے پاس آیا اورآکر کہا :مولا میں اپنی ماں کا ہر کام انجام دیتا ہوں جس طرح سے بچپنے میں اس نے میرا خیال کیا ہے میں بھی اسی طرح اس کا خیال رکھتا ہوں وہی کام جو وہ میرے ساتھ کرتی تھی میں بھی وہی کام اس کے ساتھ کررہا ہوں غذا لباس ادھر سے ادھر اٹھا کر بٹھانا اور لے جانا وغیرہ کیا میں نے اپنی ما ں کا حق اد ا کردیا امام نے فرمایا:نہیں کیونکہ جس وقت وہ تمہاری خدمت کررہی تھی تو دعا کر رہی تھی خدایا میرے بچے کو پروان چڑھا اوراس کو طول عمر عطا فرمالیکن جس کی تو خدمت کررہا ہے تو کہہ رہ ہے :خدایا :اس کی مشکل آسان فرماوہ تمہارے حیات کی دعا کررہی تھی اور تم اس کی موت کی دعا کررہے ہو؟کیا یہ یہ دونوں برابر ہو سکتے ہیں ۔کافی کی روایت میں آیا ہے کہ ایک شخص پیغمبر اکرم کے پاس آیا اور عرض کی یا رسول اللہ کس کے ساتھ نیکی کروں فرمایا:اپنی ماں کے ساتھ اس کے بعد ماں کے ساتھ اس کے بعد ماں کے ساتھ اس کے بعد ماں کے ساتھ اس کے بعد فرمایا :see more

موافقین ۰ مخالفین ۰ ۹۳/۰۵/۱۵
Taswurabbas sharife

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی